کراچی: ایم کیو ایم لندن کے گمشدہ کارکن محمد یوسف کی تشدد زدہ لاش کو لاوارث قرار دے کر تدفین کردی گئی۔
اہل خانہ کے مطابق یوسف کو 17 جولائی 2017 کو اورنگی ٹاؤن کے علاقے الطاف نگر میں اُن کی رہائش گا ہ سے قانون نافذکرنے والے اداروں نے رات گئے گرفتار کیا۔
اہل خانہ کا بتایا کہ گمشدگی کے بعد یوسف کی پٹیشن سندھ ہائی کورٹ میں دائر کی گئی تاہم اس عدالت نے اُسے پینڈنگ میں رکھا اور اُس کی سماعت نہیں ہوسکی۔
محمد یوسف کی لاش 27 جولائی کو اورنگی ٹاؤن کے علاقے حوا گوٹھ سے ملی جسے ایدھی کے رضاکاروں نے سردخانے منتقل کیا اور بعدازاں محمد یوسف کو لاوارث کہہ کر ایدھی قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ انہیں تدفین اور ماورائے عدالت قتل سے متعلق ایک کال ریسیو ہوئی جس کے بعد وہ ایدھی سرد خانے گئے اور وہاں لگی تصویر سے یوسف کی پہچان کی، مقتول کا چہرہ شدید مسخ تھا اور وہ ناقابل شناخت تھا تاہم گھر والوں نے کپڑوں سے شناخت کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد یوسف قانون نافذ کرنے والے اداروں کو طویل عرصے سے مطلوب تھا اور اُسے پہلے بھی گرفتار کیا جاچکا ہے تاہم پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کے بعد اُسے رہا کیا گیا۔
مصدقہ ذرائع کے مطابق یوسف نے پی ایس پی چھوڑنے کا اعلان کردیا تھا جس کے بعد اُسے سادہ لباس اہلکاروں نے گرفتار کیا اور بعد ازاں اُس کی تشدد زدہ ناقابل شناخت لاش کو لاوارث کہہ کر دفنا دیا گیا۔