کراچی : گورنر کامران ٹسوری نے کہا کہ اگر کراچی کی آبادی ڈیڑھ کروڑ دکھائی جاتی ہے تو میں مستعفی ہوجاونگا مردم شماری ہماری ریڈ لائن ہے ہم کسی بھی حال میں 2 کروڑ سے کم نہیں ہیں۔
گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری نے گورنرہاؤس پرلگی “امید کی گھنٹی” کا افتتاح کردیا،اس موقع پرمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کہ یہ گھنٹی بجاکراب ہرسائل اپنی شکایت کرسکتا ہے،گھنٹی کے ساتھ گورنر ہاﺅس کے دروازے پرکیمرا بھی نصب ہوگا تاکہ یہاں آکر لوگ ناامید نہ ہوں، رات 12 سے صبح 8 بجے تک” امید کی گھنٹی” سائلین کیلئے دستیاب ہوگی،عوام کی مشکلات کے پیش نظر”امید کی گھنٹی”لگانے کا اقدام اٹھایا جو وعدہ کسی اورنے کیا تھا ہم نے پورا کیا۔
انہوں نے کہا کہ امید کی گھنٹی لگانے کا مقصد مشکل میں گھرے افراد کی داد رسی کرنا ہے اگرکسی ماں، باپ،بیٹے کو انصاف نہیں ملتا تو یہ بیل بجاسکتے ہیں،روزانہ کی بنیاد پرعوامی مسائل کے حل پرکام کریں گے،شکایت درج کرنے کیلئے افسران کام کریں گے،عملہ سائل سے درخواست لے گا اوراسکی شکایت کا ازالہ کیا جائیگا،انہوں نے کہا کہ گورنرہاؤس میں جلد جدید کمپیوٹرلیب کا افتتاح کریں گے۔
ایک سوال پرگورنرسندھ نے کہا کہ چھوٹے صوبوں میں اس وقت احساس کمتری جنم لے رہا ہے،جو سیاست ہورہی ہے اسکا مقصد صرف ذاتی مفاد ہے ہم صرف عوام کی خدمت کی سیاست پریقین رکھتے ہیں،گورنرسندھ نے کہا کہ 21 مئی کو مزارقائد پرجمع ہوں گے تاکہ 9 مئی کے واقعات کیخلاف افواج پاکستان اوربابائے قوم محمد علی جناحؒ اورافواج پاکستان سے اظہاریکجہتی کیا جاسکے،یہ وقت نفاق پھیلانے کا نہیں بلکہ اتحاد و اتفاق پیدا کرنیکا ہے۔