سیاسی ماحول میں تبدیلی اور عام انتخابات کی آمد کی روشنی میں ایم کیو ایم پاکستان نے کمر کس لی، جس کے تحت بڑے فیصلوں اور اکھاڑ پچھاڑ کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
ذرائع کو اندرونی ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق شہر میں ہونے والی ممکنہ تبدیلی اور عام انتخابات کے پیش نظر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے تیاری شروع کردی ہے، جس کے تحت پہلے مرحلے میں تنظیمی ڈھانچے پر کام کیا جائے گا۔
ایم کیو ایم کی قیادت نے تنظیم نو کے ساتھ سینٹرل آرگنائزنگ کمیٹی ختم اور رابطہ کمیٹی سے ممبران کی تعداد کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ یہ بھی بازگشت ہے کہ تین رکنی رابطہ کمیٹی کراچی کے تنظیمی معاملات کے تمام امور دیکھے گی اور اس کی سربراہی ممکنہ طور پر انیس قائم خانی کے سپرد ہوگی کیونکہ وہ تنظیمی سیٹ اپ اچھا چلاتے ہیں۔
رابطہ کمیٹی سے بھی درجن بھر اراکین کی تعداد کو کم کیا جائے گا، اراکین کی ذمہ داریوں کا فیصلہ کارکردگی کی بنیاد پر کیا جائے گا جبکہ اندرون خانہ یہ بھی باتیں چلنا شروع ہوگئیں ہیں کہ سفارش کیے گئے افراد کو اہم عہدے دیے جائیں گے۔
ایم کیو ایم مرکز کی سطح سے لے کر یونین کونسل کی سطح تک ہر فورم پر تنظیم نو کے بعد الیکشن کے لیے میدان میں آئے گی اور بتایا گیا ہے کہ سی او سی کے اراکین کو اضلاعی سطح پر بنائی جانے والی کمیٹیوں کو جگہ دی جائے گی جبکہ یونین کونسل مضبوط بنانے کے لیے بھی مرکز سے لوگوں کو بھیجا جائے گا۔
یہ تمام باتیں رابطہ کمیٹی کے طویل اجلاسوں میں زیر بحث آئی ہیں جن پر حتمی فیصلہ مشاورت کے بعد باقاعدہ اعلان کی صورت میں کیا جائے گا تاہم یہ بات بتائی گئی ہے کہ کراچی کے تنظیمی معاملات دیکھنے والی تین رکنی رابطہ کمیٹی کے ناموں کا اعلان نہیں کیا جائے گا۔
ذرا ئع کو ایم کیوایم کے اہم ذمہ دار نے بتایا کہ عام انتخابات میں بھر پور انداز سے میدان میں اترا جائے گا جبکہ علاقائی سطح سے نئے امیدوار بھی سامنے لا ئیں جا ئیں گے جبکہ کچھ سینئرز کو بھی ٹکٹ دئیے جا ئیں گے۔ تنظیم نو مکمل ہو نے کے بعد کراچی کےمختلف اضلاع میں بڑے عوامی اجتماعات کے انعقاد کیے جا ئیں گا اور عوامی سطح پر مہم بھی چلائی جا ئے گی۔
ذرا ئع ایم کیوایم نے بتا یا کہ را بطہ کمیٹی نے مستقبل کی حکمت عملی کے لئے کام شروع کر دیا ہے اور جلد ضلعی سطع پر عہدیداران کا ناموں کو حتمی شکل دی جا رہی ہے اور امیداروں کے ناموں پر بھی غور شروع ہو گیا ہے ایم کیوایم کےمضبوط تصور کئے جانے والے علاقوں میں اہم رہنماوں کو ٹکٹ دئیے جا نے کا امکان ہے جبکہ نوجوانوں کو بھی ٹکٹ دیے جائیں گے۔ ذرا ئع ایم کیوایم نے بتایا کہ را بط کمیٹی کے اراکین کی تعداد میں بھی کمی کی جانے کا امکان ہے اور رابط کمیٹی سے نکالے جانے والے اراکین کو مختلف شعبہ جات میں اہم ذمہ داریاں دی جا ئیں گی اس سلسلے میں اہم رہنماؤں کے درمیان حتمی مشاورت کا سلسلہ جا ری ہے۔
ذرا ئع کا کہنا ہے کہ کر اچی کے ساتھ حیدرآباد ، سکھر ، میر پورخاص ، نوابشاہ ، ٹندوالہیار ، سمیت دیگر سندھ ےک شہری علاقوں میں بھی تںطیمی نو کی جائے گی، امکان ظا ہر کیا جا رہا ہے کہ عام انتخابات نومبر میں ہونے کا امکان ہے اسی سلسلے میں ایم کیوایم نے تیا ری کاآغاز کر دیا اور کا رکنان کو ہدایت جا ری کی گئی ہے کہ وہ علاقائی سطح پر ووٹر لستوں پر کام کریں اورجن ووٹرز کا نام لسٹ میں نہیں ہے ان کی رہنمائی کی جائیں تاکہ تمام شہری اپنا حق رائے دیہی استعمال کر سدکے آنے والے چند دنوں میں ایم کیوایم پاکستان کی جانب سے مختلف مہم کا آغاز ہو جائے گا۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جن کارکنان یا عہدیداران کی عوام کی جانب سے مختلف شکایات موصول ہوئیں ہیں اُن کو منظر عام سے ہٹا دیا جائے گا تاکہ عوامی سطح پر مقبولیت اور ہمدردی حاصل کی جاسکے۔