مالاکنڈ: (رپورٹ شہزاد عالم) سوات کے سیاحتی مقام مالم جبہ کی سیر مڈل کلاس کے لیے خواب بن گیا۔
پرائیوٹ انتظامیہ کی جانب سے مالم جبہ میں داخلے کے لیے فیس مقرر کی گئی ہے، فہرست کے مطابق داخلے کی کم سے کم فیس 1100 روپے ہے اور کھانے کے دو سو روپے مقرر کیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ چیئرلفٹ کا یکطرفہ ٹکٹ 1400 اور دو طرفہ 1700 روپے مقرر کیا گیا ہے جبکہ دو سو روپے کھانے کے علیحدہ ہیں، چیئر لفٹ کا ٹکٹ لینے والے کا داخلہ مفت ہوگا۔
چیئرلفٹ سے اوپر جانے کے 800، زپ لائن کے 3500، گلانٹ سوئنگ کے 3500، سلنگ شاٹ کے پانچ ہزار، وی آر گیمنگ کے 500، والی کمبلنگ یعنی پیدل پہاڑ پر چڑھنے کے 400، جمپنگ کیسل کے 400 اور آرچری سمیت دیگر ایکٹیوٹیز کے بھی چار سو روپے مقرر کیے گئے ہیں۔
اگر پیکج کی بات کی جائے تو انتظامیہ کی طرف سے ساڑھے نو ہزار روپے فی کس پیکج دیا جارہا ہے جس میں چیئر لفٹ، جائنٹ سوئنگ، سلنگ شاٹ اور زپ لائن کی سہولیات شامل ہیں۔
اسی طرح دوسرا پیکج 6500 کا ہے، جس میں سلنگ شاٹ کے علاوہ باقی چیزیں شامل ہیں۔
واضح رہے کہ مالم جبہ کا ٹھیکہ سمنز نامی کمپنی کو دیا گیا ہے جس کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات اور چارجز کی وجہ سے مقامی شہری بھی پریشان ہیں اور اسی وجہ سے مالم جبہ ویران ہورہا ہے۔
حیران کن طور پر داخلہ فیس اتنی زیادہ ہونے کے باوجود بھی انتظامیہ کی جانب سے ایک کپ چائے تفریح کیلیے آنے والوں کو نہیں دی جاتی۔ چھوٹے کاروباروں سے وابستہ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ کمپنی کی وجہ سے سیاحوں نے مالم جبہ آنا بند کردیا ہے جس کے باعث ہمارے گھروں کے چولہے بھی ٹھنڈے پڑ گئے ہیں۔