برطانیہ میں کتوں کی لاعلاج بیماری انسانوں میں بھی پھیل گئی ہے۔
بروسیلا کینس نامی یہ متعدی بیماری ہے جو اسی نام کے ایک بیکٹیریا کی وجہ سے کتوں میں پھیلتی ہے۔
2020 کے موسم گرما سے برطانیہ میں برسیلا کینس سے متاثرہ کتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
اس بیماری کی وجہ سے کتوں کو افزائش نسل کی صلاحیت کا ختم ہوجانا اور چلنے پھرنے میں دشواری جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس مرض کا کوئی علاج نہیں ہے۔
اب تک برطانیہ میں کتوں سے انسانوں میں اس مرض کی منتقلی کے تین کیسز سامنے آچکے ہیں۔
یہ متعدی مرض متاثرہ کتے کے جسم سے خارج ہونے والے سیال مادوں سے رابطے میں آنے کے ذریعے انسان میں منتقل ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق انسانی جسم میں بروسیلا کینس کی علامات اکثر و بیشتر بہت معمولی ہوتی ہیں، جس کی وجہ سے اس مرض کی تشخیص دشوار ہوجاتی ہے۔
عمومی علامات میں مختلف وقفوں سے بخار آنا، بھوک نہ لگنا، وزن میں کمی، بے تحاشا پسینہ آنا، سر درد، غشی طاری ہونا اور کمر اور جوڑوں میں درد ہونا شامل ہے۔
اس مرض کی تشخیص عام طو پر بلڈ ٹیسٹ کے ذریعے کی جاتی ہے اور علاج کے طور پر کم از کم ڈیڑھ ماہ تک اینٹی بایوٹک ادویہ تجویز کی جاتی ہیں۔
اچھی بات یہ ہے کہ ڈیڑھ مہینے کے علاج سے انسان کو اس مرض سے نجات مل جاتی ہے جبکہ کتوں کے لیے اس بیماری کا کوئی علاج نہیں ہے۔