کراچی : درخشاں کے علاقے ڈیفنس فیز 6 میں پیپلز پارتی کی سابقہ ایم پی اے سعدیہ جاوید کے بنگلے سے گھریلو ملازمہ اپنی بہن کے ہمراہ بنگلے کا صفایا کر کے فرار ہوگئے ، بنگلے سے لوٹے گئے طلائی زیورات اور نقدی کی مالیت 90 لاکھ روپے بتائی جاتی ہے جس میں 5 لاکھ روپے نقدی بھی شامل ہے ۔
درخشاں پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کر کے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا اس حوالے سے مدعی مقدمہ نوید خان نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ وہ زمیندار ہیں اور گزشتہ ماہ 20 ستمبر کو اپنے پرانے ملازم علی کے کہنے پر ایک گھریلو ملازمہ جس نے اپنا نام فاطمہ بتایا تھا گھر پر کام کے لیے رکھا تھا جو کہ بعض اوقات اپنی بہن اور والدہ کو بھی ساتھ لیکر آتی تھی جبکہ وہ گھر کی صفائی ستھرائی کا کام کرتی تھی اور صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک کام کرتی تھی ، مدعی کے مطابق 6 اکتوبر کو گھریلو ملازمہ فاطمہ حسب معمول تقریباً 10 بجکر 40 منٹ پر بہن کے ہمراہ کام پر آئی تھی اور تقریباً سوا تین بجے دوپہر دونوں گھر سے چلی گئیں ۔
دوسرے روز 7 اکتوبر کو جب میں شہر سے باہر تھا کہ مجھے اہلیہ نے فون کر کے بتایا کہ آپ کی بہن سعیدیہ جاوید جو کہ خود بھی شہر سے باہر گئی ہوئی تھیں کے کمرے کی ٹیبل کی درازوں میں رکھے ہوئے طلائی زیورات کے ڈبے کمرے میں بکھرے ہوئے پڑے ہیں اور چیک کرنے پر ان ڈبوں میں رکھے ہوئے طلائی زیورات غائب تھے ۔
گھریلو ملازمہ فاطمہ کام پر بھی نہیں آئی اور جب اس کے موبائل فون پر رابطہ کیا تو وہ بند ملا اور اس کے بعد سے فاطمہ کام پر نہیں آئی اور نہ ہی اس سے کوئی رابطہ ہو سکا ۔
پولیس نے نوید خان کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 495 سال 2023 بجرم دفعہ 381 چونتیس کے تحت گھریلو ملازمہ اور اس کی بہن کے خلاف درج کر کے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا تاہم پولیس تاحال گھریلو ملازمہ کا سراغ لگانے میں ناکام دکھائی دیتی ہے ۔