نوابشاہ: شہید بے نظیر آباد ضلع کے علاقے سکرنڈ میں دھرنا دینے والے 200 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
چار روز قبل سکرنڈ کے علاقے ماڑی جلبانی میں فائرنگ سے چار دیہاتی جاں بحق ہوگئے تھے جس کے بعد لواحقین نے قومی شاہراہ پر لاشیں رکھ کر دھرنا دیا۔
دھرنے کے بعد نگراں وزیراعلیٰ نے اس کا نوٹس لیا اور پھر لواحقین کی مدعیت میں مقدمہ درج ہوا جس کے بعد تحقیقات کیلیے چار رکنی کمیٹی بھی قائم کی گئی۔
سکرنڈ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، کمیٹی قائم کردی، نگراں وزیراعلیٰ
نگراں وزیراعلیٰ کی جانب سے لواحقین کو یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
آج ماڑی جلبانی تھانے میں سرکنڈ واقعے کے خلاف احتجاج کرنے والے 200 سے زائد افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، جس کے بعد سے یہ معاملہ سوشل میڈیا پر ایک بار پھر اٹھ گیا۔
#JusticeForSakrand
بہت ہی شرمناک ہے کہ ماڑی جلبانی میں رینجرز کے فائرنگ میں مارے جانے والے دیہاتیوں کی ریاست نے ایف آئی آر مقتولین کے خلاف درج کرا لی۔— aajizjamali (@aajizjamali7) October 2, 2023
معروف صحافی عاجز جمالی نے دعویٰ کیا ہے کہ مقدمے میں جس گھر میں تین بچے فائرنگ سے جاں بحق ہوئے اُن کے والدین کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ ذرائع کو ملنے والی اطلاع کے مطابق مقدمے میں سیکیورٹی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی سمیت دیگر دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
#JusticeForSakrand
بہت ہی شرمناک ہے کہ ماڑی جلبانی میں رینجرز کے فائرنگ میں مارے جانے والے دیہاتیوں کی ریاست نے ایف آئی آر مقتولین کے خلاف درج کرا لی۔— aajizjamali (@aajizjamali7) October 2, 2023
سوشل میڈیا صارف مبارک علی بھٹی نے ایف آئی آر اندراج پر چیف جسٹس آف پاکستان سے سوموٹو لینے کا مطالبہ کیا۔
جناب چيف جسٹس آف پاکستان۔ جن کے بچے مارے گئے، مقدمہ بھی ان پر درج کیا گیا ہے، خدارا اس ظلم پر سوموٹو ایکشن لیا جائے #chiefjusticeofpakistan
— Mubarak Ali Bhatti (@mubarakalibhati) October 2, 2023