سکرنڈ واقعے کے خلاف احتجاج کرنے والے 200 افراد کیخلاف مقدمہ درج

نوابشاہ: شہید بے نظیر آباد ضلع کے علاقے سکرنڈ میں دھرنا دینے والے 200 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

چار روز قبل سکرنڈ کے علاقے ماڑی جلبانی میں فائرنگ سے چار دیہاتی جاں بحق ہوگئے تھے جس کے بعد لواحقین نے قومی شاہراہ پر لاشیں رکھ کر دھرنا دیا۔

دھرنے کے بعد نگراں وزیراعلیٰ نے اس کا نوٹس لیا اور پھر لواحقین کی مدعیت میں مقدمہ درج ہوا جس کے بعد تحقیقات کیلیے چار رکنی کمیٹی بھی قائم کی گئی۔

سکرنڈ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، کمیٹی قائم کردی، نگراں وزیراعلیٰ

نگراں وزیراعلیٰ کی جانب سے لواحقین کو یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

سکرنڈ دل دہلا دینے والا واقعہ ہے، گورنر سندھ

آج ماڑی جلبانی تھانے میں سرکنڈ واقعے کے خلاف احتجاج کرنے والے 200 سے زائد افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، جس کے بعد سے یہ معاملہ سوشل میڈیا پر ایک بار پھر اٹھ گیا۔

معروف صحافی عاجز جمالی نے دعویٰ کیا ہے کہ مقدمے میں جس گھر میں تین بچے فائرنگ سے جاں بحق ہوئے اُن کے والدین کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ ذرائع کو ملنے والی اطلاع کے مطابق مقدمے میں سیکیورٹی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی سمیت دیگر دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

سوشل میڈیا صارف مبارک علی بھٹی نے ایف آئی آر اندراج پر چیف جسٹس آف پاکستان سے سوموٹو لینے کا مطالبہ کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں: