کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ اور چیئرمین مصطفیٰ کمال نے بروز منگل 20 نومبر کو پاکستان ہاؤس میں اہم پریس کانفرنس طلب کی۔
پریس کانفرنس میں مصطفیٰ کمال کے دیرینہ ساتھی بشمول انیس قائم خانی غیر حاضر تھے جبکہ اوائل میں شمولیت اختیار کرنے والے بھی نظر نہ آئے۔
ساتھیوں کی غیر موجودگی کی وجہ بیان کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ “ہم دنیا کو یہ بتانا چاہتے ہیں پی ایس پی ایم کیو ایم سے ٹوٹی جماعت نہیں بلکہ ہمارے پاس ہر قسم کے چہرے موجود ہیں”۔
کراچی میں ہونے والے انسداد تجاوزات آپریشن پر اُن کا کہنا تھا کہ میئرکراچی نے توڑنے کے اختیارات لے لیے مگر وہ کچرا اٹھانے اور دیگر بلدیاتی کاموں کے لیے سپریم کورٹ نہیں جاسکتے، آپریشن سے کراچی میں بے روزگاری بڑھے گی ان لوگوں کا کوئی قصور نہیں، پاکستان کوراٹرز کے مکینوں کی بے دخلی پر چیئرمین پی ایس پی کا کہنا تھا کہ 70 سال سے گھروں میں رہنے والوں کو نکال کر کہاں بھیجوں گے۔
مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ ریاست بری طرح سے ناکام ہوگئی، لوگوں کو روزگار، روٹی تو مل نہیں رہا تھا اب اُن سے گھر اور دکانیں بھی چھینی جارہی ہیں، آج سوشل میڈیا پر اپنے ہی لوگ ریاست مخالف باتیں کرنا شروع ہوگئے۔
چیف جسٹس کو مخاطب کر کے پی ایس پی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ آپ نے دھرنے والوں کی باتوں کو معاف کیا تو کراچی کے بیٹے فیصل رضا عابدی کو بھی دل بڑا کر کے معاف کردیں اُس نے کوئی اتنی بڑی غلطی نہیں کی تھی۔
مصطفیٰ کمال نے لوگوں اور بالخصوص کراچی کے مکینوں سے اپیل کی کہ وہ ایک بار پی ایس پی کو موقع دے کر دیکھیں اور ہمارے ساتھ جڑ کر جدوجہد میں شامل ہوجائیں تاکہ لوگوں کو حقوق مل سکیں، اگر آپ ایسی مرگئے کوئی جدوجہد نہ کی تو قبر میں اللہ تعالیٰ آپکو گٹر ملا پانی دے گا۔