وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی زیر صدارت ضم شدہ اضلاع کے سینیٹرز اور ایم این ایز پر مشتمل ایڈوائزری کمیٹی کااجلاس
اجلاس میں پشتون تحفظ مومنٹ کے رہنماؤں کو مذاکرات کے لئے ایک بار پھر باضابطہ دعوت دینے کا فیصلہ، کمیٹی پشتون تحفظ مومنٹ کے رہنماؤں کے ساتھ رابطہ کریگی اور انہیں مذاکرات پر آمادہ کرے گی۔
پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت ضم شدہ اضلاع کے سینیٹرز اور ایم این ایز پر مشتمل ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں پشتون تحفظ مومنٹ کے رہنماؤں کو مذاکرات کے لئے ایک بار پھر باضابطہ دعوت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس مقصد کے لئے ایڈوائزری کمیٹی کے ممبران پر مبنی چار رکنی خصوصی وفد تشکیل دیا گیا ہے جو پشتون تحفظ مومنٹ کے رہنماؤں کیساتھ رابطہ کرکے انہیں مذاکرات پر آمادہ کرے گا۔
وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں منعقدہ ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ضم شدہ اضلاع و صوبائی حکومت کے ترجمان اجمل خان وزیر ،سینیٹرز شمیم آفریدی، مومن آفریدی، اراکین قومی اسمبلی گلداد خان ، اقبال آفریدی، مفتی عبدالشکور ، گل ظفر خان، منیر اورکزئی اورمولانا جمال الدین نے شرکت کی۔
https://zaraye.com/ptm-leadership-meeting-with-senate-standing-committee/
کمیٹی نے وزیراعلیٰ کوپشتون تحفظ مومنٹ سے مذاکرات کی کوششوں کے حوالے سے اپنی رپورٹ پیش کی اور آگاہ کیا کہ کمیٹی کی طرف سے تحریری دعوت نامے اورپی ٹی ایم کے رہنماؤں سے انفرادی رابطوں کے باوجودپی ٹی ایم کی طرف سے مذاکرات کے لئے پیش رفت سامنے نہیں آئی۔
اجلاس میں تمام ترصورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اورفیصلہ کیا گیا کہ پشتون تحفظ رہنماؤں کو ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت دی جائے، اس مقصد کیلئے ایڈوائزری کمیٹی کے اراکین پر مشتمل خصوصی وفد تشکیل دیا گیا جس میں اراکین قومی اسمبلی جمال الدین، منیر اورکزئی ، ساجد طوری اور اقبال آفریدی شامل ہیں۔
https://zaraye.com/arman-loni-murder-case/
یہ خصوصی وفد پشتون تحفظ مومنٹ کے رہنماؤں سے رابطہ کریگا اور انہیں باضابطہ مذاکرات اور جرگے پر آمادہ کریگا تاکہ تحفظات اور مسائل کا خوش اسلوبی سے حل نکالا جاسکے۔