Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the insert-headers-and-footers domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/zarayeco/public_html/wp-includes/functions.php on line 6121
فضل الرحمان کی حکومت اور نکے دے ابا کو دھمکی |

فضل الرحمان کی حکومت اور نکے دے ابا کو دھمکی

اسلام آباد: الیکشن کے بعد سے مولانا فضل الرحمان نے خاموشی اختیار کی ہوئی تھی اور وہ مسلسل اپنی جماعت سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کو متحرک کرنے میں لگے ہوئے تھے تاہم اب انہوں نے تیاری مکمل کر کے خاموشی توڑ دی۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علما ئے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی تمام جماعتیں متفق ہیں کہ قبل از وقت شفاف انتخابات کروائے جائیں، ہم رمضان المبارک کے فوری بعد اسلام آباد لاک ڈاؤن کی کال دیں گے۔

اُن کا کہنا تھا کہ معاشی مسائل کا حل بتاتے ہوئےکہا ہے کہ وفاقی حکومت فوری طور پر مستعفی ہو اور نئے الیکشن کرائے جائیں، جے یو آئی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمٰن نے بریفننگ دی اور کہا کہ جس آصف زرداری کو چور کہا جاتا تھا، اسی کا وزیر خزانہ حفیظ شیخ حکومت کےلئے امرت دھارا بن گیا، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن دوبارہ انتخابات پر متفق ہے، عید کے بعد بڑا فیصلہ آئے گا اور اسلام آباد کا لاک ڈائوں کریں گے۔

https://zaraye.com/zulfiqar-ali-bhutto-death-anniversary/

ان کا کہنا تھا کہ صدارتی نظام پاکستان کی تاریخ میں ڈکٹیٹر شپ کی علامت ہے، ملک روز روز نئے تجربات کا متحمل نہیں، سیاستدانوں کے بجائے ٹیکنوکریٹس کی حکومت بنائی جارہی ہے جبکہ منتخب نمائندوں کی جگہ نامزد لوگوں سے حکومت چلائی جارہی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی آر ٹی پشاور کے لیے ایسا عذاب ثابت ہوا کہ جس کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ شاید ساری دال ہی کالی ہے، 30 ارب روپے سے شروع ہونے والا منصوبہ اب ایک کھرب تک پہنچ گیا مگر مجال ہے جو حکومت نے نقص تلاش کیا ہو یا اقدامات کیے ہوں، نیب پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی آر ٹی سمیت اور معاملات پر آنکھیں بند رہیں گی اور احتساب صرف اپوزیشن جماعتوں کا ہی ہوگا۔ سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ ملک کی معیشت کی کشتی ہچکولے کھا رہی ہے لیکن اس کو سہارا دینے والا کوئی نظر نہیں آ رہا، مہنگائی آخری حد تک پہنچ گئی ہے اور مہنگائی کیوجہ سے عام آدمی کرب میں ہے۔