کراچی کے دارالصحت اسپتال میں ڈاکٹروں کی غفلت سے جاں بحق ہونے والی بچی نشوہ کے والد نے دھرنا چند گھنٹوں میں ہی ختم کردیا۔
گزشتہ شب شام پانچ بجے انہوں نے جوہر موڑ پر دھرنا دیا جس میں سول سوسائٹی سمیت اہل علاقہ نے شرکت کی جبکہ جبران ناصر بھی اُن کے ہمراہ موجود تھے۔
دھرنا دینے سے قبل انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ہمارے تین مطالبات ہیں جن میں سے سندھ حکومت نے صرف ایک پر عمل کیا اور مالکان کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا۔
رات گئے نشوہ کے والد قیصر علی نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مشیر اطلاعات سندھ نے رباطہ کر کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی یقین دہانی کروائی جس کے بعد ہم اپنا دھرنا ختم کررہے ہیں۔ نشویٰ کے والد قیصر علی کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسپتال کی مرکزی انتظامیہ میں شامل عامر چشتی اور فرحان کو گرفتار کیا جائے، یہ ہمارا آخری اور پیچھے نہ ہٹنے والا مطالبہ ہے۔
قیصر علی نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیشن قائم کیا جائے اور غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔ سماجی کارکن جبران ناصر نے اس حوالے سے کہا ہے کہ وہ اسپتال کے خلاف نہیں، وہاں نئی انتظامیہ لائی جائے۔