شمالی وزیرستان کے علاقے بویا میں واقع خارکمر چیک پوسٹ اور فائرنگ کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں اور معاملے کی غیرجانبدارانہ کوریج کرنے والے صحافی کوگرفتارکرلیا گیا۔
خیبرٹی وی سے تعلق رکھنے والے گوہر وزیر شمالی وزیرستان میں چیک پوسٹ کے قریب اپنے صحافتی امور سرانجام دے رہے تھے کہ انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گرفتار کیا۔
دوسری جانب خیبرپختونخواہ کے مختلف علاقوں میں پی ٹی ایم کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا گیا جبکہ پشتون تحفظ موومنٹ نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں احتجاجی مظاہروں کا بھی اعلان کیا۔
پی ٹی ایم کا دعویٰ ہے کہ چیک پوسٹ پر ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں اب تک 13 کے قریب اُن کے کارکنان جاں بحق ہوچکے تاہم اس ضمن میں ناموں کی تفصیل سامنے نہیں آئی اسی طرح مظاہرین کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے اہلکاروں میں سے ایک کی تصویر کے علاوہ زیادہ تفصیلات سامنے نہ آسکیں۔
Reports are coming that LEAs have also arrested journalist of khyber news Gohar Wazir for reporting North Waziristan check-post attack. #PTMUnderAttack #StateAttackedPTM#WhereIsAliWazir pic.twitter.com/5JjDFfyFkV
— Waqas Arain (@arainwaqas27) May 28, 2019
تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے فیصلہ کن احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے الٹی میٹم دیا ہے کہ اب فاٹا میں آئین و قانون کی رٹ بحال ہونے تک احتجاج جاری رہے گا چاہیے اُس کا کچھ بھی نتیجہ نکلے۔