جنرل انور حکومت فارغ کرواسکتے ہیں، شاہد مسعود کا دعویٰ

کراچی: سینئر تجزیہ کار شاہد مسعود نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق اٹارنی جنرل انور منصور ایک نوٹ لکھ کر دے دیں تو حکومت فارغ ہو سکتی ہے۔

جی ٹی وی پر اپنے پروگرام میں شاہد مسعود نے کہا کہ انور منصور کے بطور ارٹارنی جنرل استعفیٰ دینے کے بعد وفاقی وزیر قانون نے ٹی وی پر آکر کہا کہ ہم نے استعفیٰ لیا اور وزیراعظم کو اس حوالے سے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آگاہ کیا گیا۔

شاہد مسعود کا کہنا تھا کہ فروغ نسیم بہت بڑے وکیل ہیں، انہوں نے بہت بڑے بڑے کیس لڑے، مگر انور منصور نے پہلے تو موقف اختیار کیا کہ بار کونسل کے مطالبے پر استعفیٰ دے ر ہا ہوں ، تاہم وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کے بیان کے بعد انور منصور ٹی وی پر آئے اور کہا کہ جو کچھ بھی ہوا حکومت کی مرضی سے ہوا ، فروغ نسیم اور شہزاد اکبر بھی وہاں موجود تھے۔ شاہد مسعود کا کہنا تھا کہ اگر یہی لفظ انور منصور ٹی وی پر بولنے کے بجائے عدالت میں لکھ کر دے دیں تو حکومت فارغ جائے گی اور سابق اٹارنی جنرل کے خلاف عدالت چارج شیٹ بھی جاری کردے گی۔

انور منصور نے استعفیٰ صدر مملکت کو بھیجا جس پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بار کونسل نے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔ پاکستان بار کونسل نے اٹارنی جنرل انور منصور اور وزیر قانون فروغ نسیم کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کے دوران اٹارنی جنرل بیرسٹر انور منصور کے مبینہ متنازع بیان پر درخواست دائر کی گئی ۔ جبکہ دوسری جانب وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا تھا کہ حکومت نے اٹارنی جنرل انور منصور سے استعفیٰ مانگا تھا ، جس پر انہوں نے عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ فروغ نسیم نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ دل میں عدلیہ کی بہت عز ت و احترام ہے ۔حکومت کی جانب سے اٹارنی جنرل کے ایک بیان پر جواب جمع کرایا گیا جس میں کہا گیا کہ انور منصور کا بیان حکومت کا موقف نہیں ہے۔

پاکستان بار کونسل فروغ نسیم کے خلاف، وزیراعظم سے بڑا مطالبہ کردیا

اپنا تبصرہ بھیجیں: