عدالتی فیصلے پر بیوہ عمران فاروق کا تبصرہ
لندن: ایم کیو ایم کے مقتول رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کی اہلیہ شمائلہ عمران نے عدالتی فیصلے پر خاموشی توڑ دی۔
شمائلہ عمران نے عدالتی فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’دو چیزیں بہت طاقتور ہیں صبر اور وقت، مجھے شروع سے اللہ پر یقین تھا اور جہاں تک فیصلے کی بات ہے میں سمجھتی ہوں کہ جو بھی فیصلہ ہوا بہتر ہے، میں اس پہ مزید تبصرہ نہیں کرنا چاہتی کیونکہ میں زندگی کسک کسک کر گزار رہی ہوں اللہ دشمن کو بھی یہ وقت نہ دکھائے۔
انہوں نے اپنے لیے خصوصی دعاؤں کی اپیل بھی کی اور سب سے درخواست کی کہ حالات اور طیبعت کے حوالے سے خصوصی دعاؤں میں یاد رکھیں۔
یاد رہے کہ آج اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 10 سال بعد ڈاکٹر عمران فاروق قتل کا فیصلہ جاری کیا، جس میں معظم علی، خالد شمیم اور محسن کو عمر قید کی سزا دی گئی جبکہ بانی ایم کیو ایم، افتخار حسین کو اشتہاری اور محمد انور، کاشف کامران کے دائمی وارنٹ جاری کیے گئے۔
عدالتی فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ ملزمان خالد شمیم، محسن علی اور معظم کو عمران فاروق قتل میں معاونت، سازش اور سہولت کاری کی بنا پر مجرم قرار دیا گیا ہے،
ایف آئی اے پراسیکیوٹر خواجہ امتیاز احمد کا دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ قانون کے مطابق پاکستان میں کیس چلانے کی اجازت ہے، برطانوی حکومت کو شواہد میں صرف سزائے موت پر اعتراض تھا،برطانوی حکومت کو یقین دلایا گیا کہ ملزمان کو سزائے موت نہیں دی جائے گی۔