لاہور: پنجاب پولیس نے چوہدری پرویزالٰہی کے گھرپرپولیس نے دھاوا بولا،بکتربند گاڑی مرکزی دروازہ توڑتی ہوئی رہائش گاہ میں داخل ہوئی جبکہ پولیس اہلکار دیواریں پھلانگ کر گھر میں کود گئے،گھر سے خواتین کو حراست میں لئے جانے کی اطلاعات ہیں جبکہ متضاد اطلاعات گردش کرتی رہیں۔پولیس دروازے توڑ کر چوہدری وجاہت حسین کے گھر میں بھی داخل ہوگئی۔ تابڑ توڑ آپریشن کے سبب علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔
چوہدری مونس الٰہی نے چادر اور چار دیواری کے تقدس کی پامالی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں قانون کی حکمرانی حتم ہوگئی ۔
اینٹی کرپشن ٹیم نے رات گئے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی رہائش گاہ پر یہ کارروائی گوجرانوالہ میں درج مقدمہ میں کی ہے۔چوہدری پرویز الٰہی کے گھر کے باہر کی سڑک چوہدری ظہور الہٰی روڈ کو بھی پولیس نے بند کر دیا جبکہ دوسری جانب سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے گھر سے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا گیا اور گھر سے پولیس اہلکاروں پر پانی بھی پھینکا گیا۔
گھر میں سرچ آپریشن جاری رہا، حراست میں لیے گئے افراد سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے ملازمین بتائے جاتے ہیں ،چوہدری پرویز الٰہی کے وکیل کا کہنا ہے کہ پولیس اہل کار پرویز الٰہی کو گرفتار کرنا چاہتے ہیں، اس مقدمے میں پرویز الٰہی کی ضمانت ہو چکی ہے۔
پرویزالٰہی کے وکیل عامر سعید راں کاکہناہے کہ جسٹس طارق سلیم شیخ نے 6 مئی تک ضمانت قبل از گرفتاری دی،ہائی کورٹ کا تصدیق شدہ آرڈر ہمیشہ اگلے دن ملتا ہے، ہم نے ان کی کورٹ کے اہلکار سے بات بھی کروا دی۔
آپریشن کے دوران گیٹ زبردستی کھولنے کی کوشش پر کارکنان نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس پر صورت حال کشیدہ ہوئی۔ بعد ازاں پولیس نے بکتربند گاڑی کی ٹکروں سے پرویز الہیٰ کے گھر کا مرکزی دروازہ توڑا اور پھر نفری داخل ہوئی، بعد ازاں گھر میں خواتین اہلکاروں کو وارنٹ کے ساتھ بھیجا گیا۔پولیس نے مزاحمت اور احتجاج کرنے والے ملازمین کو گھر سے گرفتار کر لیا جبکہ ایک خاتون کو بھی مبینہ طور پر گرفتار کیا گیا۔
پولیس نے ؎چوہدری برداران کے گھروں کے دروازے توڑے اور چوہدری سالک، چوہدری شافع پر تشدد کیا جبکہ گھروں میں مبینہ طور پر توڑ پھوڑ بھی کی۔ استفسار اور تعارف پر پولیس نے چویدری سالک اور چوہدری شافع کو گھر سے جانے کو کہا جبکہ دونوں نے بتایا کہ ہمارا پرویز الہی سے کوئی تعلق نہیں ہے، اس پر پولیس نے واضح کیا کہ مکمل تلاشی کے بغیر پولیس روانہ نہیں ہوگی۔