لاہور، اسلام آباد ، کراچی: پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج یوم مزدور منایا جارہا ہے۔
ا س دن کو منانے کا مقصد مزدوروں کے ان لیڈروں کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے جنہوں نے مزدوروں کے حقوق کے لیے قربانیاں دیں۔ یوم مزدور کی مناسبت سے آج ملک میں عام تعطیل ہے جس کی وجہ سے تمام سکول اور دفاتر بند رہیں گے ۔
مزدوروں کے حق میں آج ملک کے مختلف شہروں میں ریلیاں نکالی جائیں گی اور سیمینارز بھی منعقد کیے جائیں گے۔ گزشتہ برسوں کی طرح ممکنہ طورپر عام تعطیل کے باوجود بھی مزدور پیٹ کی آگ بجھانے کے لیے باہر نکل کر مزدوری کرنے پر ہی مجبور دکھائی دیں گے۔
یوم مزدور کے حوالے سے وزیراعظم محمد شہباز شریف، صدر علوی، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی،اسپیکر قومی اسمبلی پرویز اشرف، چیئرمین پی ٹی آئی، عمران خان،وزیر خارجہ بلاول بھٹو، سابق صدر آصف زرداری، خالد مقبول، سراج الحق، مولانا فضل الرحمٰن، چوہدری شجاعت حسین و دیگر سیاسی و مذہبی رہنمائوں اپنے اپنے پیغامات میں کہاہے کہ ملک کی معاشی ترقی کے لیے مزدوروں کے کردارسے کسی صورت انکارممکن نہیں ، ترقی میں محنت کشوں کا اہم کردارہوتا ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ معاشی ترقی کے فوائد آبادی کے تمام طبقات بالخصوص مزدوروں کے لیے خوشحالی میں تبدیل ہوں ، آئیں ہم سب محنت کشوں کے حقوق کے تحفظ کا عہد کریں تاکہ محنت کش طبقے کی ہر حوالے سے فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جاسکے۔
آل پاکستان ٹریڈ یونین فیڈریشن کی جنرل سیکرٹری روبینہ جمیل نے یوم مئی کے حوالے اپنے پیغام میں کہاکہ اگر پاکستان کی بات کی جائے تواس سال ہم جو یوم مئی منا رہے ہیں وہ شکاگو کے اس وقت کے جو حالات تھے ۔ سرمایہ داری نظام اپنے عروج پر ہے ، استحصالی قوتیں اور سرمایہ درانہ نظام یہ نہیں چاہتا کہ مزدروں کو ان کے حقوق دیے جائیں ،مزدووں کے حقوق کو غضب کیا جا رہا ۔ آئی ایل او کا کنونشن 98 اور87اور پاکستان کے جو لیبر قوانین ہیں وہ یہ کہتے ہیں کہ محنت کشوں کو اپنی یونین بنانے کا حق ہےلیکن کئی اداروں میں ٹریڈ یونیز نہیں بننے دی جاتیں ۔