سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جنرل باجوہ نے کئی بریفنگ میں کہا ٹینکوں میں تیل نہیں ۔ میں حیران تھا یہ کس قسم کا آرمی چیف ہے جو یہ بات کرتا ہے ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر کمرہ عدالت میں گفتگو کرتے عمران خان نے کہا کہ بھارت سے جنگ ہوئی تو ٹینکوں میں تیل نہیں ہے۔ امریکا سمیت تمام ممالک سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے 5 رکنی بینچ کو نام بتا دیا ہے جس شخص سے میری جان کو خطرہ ہے۔ طالبان سے مذاکرات جاری تھے کہ ہماری حکومت چلی گئی۔محمود خان نے بروقت بتا دیا تھا کہ طالبان واپس آ رہے ہیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس میں لیفٹینٹ جنرل فیض حمید کو کلین چٹ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ریفرنس جنرل فیض حمید سے بھی اوپر(جنرل باجوہ) کی طرف سے آیا تھا۔ ہمیں کہا گیا تھا کہ فائز عیسیٰ کو بھی اثاثہ جات کا حساب دینا چاہیے لیکن بعد میں پتا چلا کہ اس کا مقصد کچھ اور تھا۔
عمران خان نے کہا کہ اعظم سواتی ، شہباز گل کیس کے پیچھے ڈرٹی ہیری تھا۔ مجھے گولی بھی ڈرٹی ہیری نے مروائی۔ ارشد شریف کیس میں خفیہ ایجنسی ملوث ہے رپورٹ آگئی ہے ۔
سماعت کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ آئین کے ساتھ کھڑی ہے، ہفتے کو ملک بھر انقلاب آئے گا، پورا پاکستان باہر نکلے گا، ہر محلے میں لوگ نکلیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ ہم ہمیشہ پرامن رہے کیونکہ ہم الیکشن چاہتے ہیں، قاضی فائر عیسی کے خلاف ریفرنس کہاں سے آیا تھا یہ بہت اوپر والوں کا کام تھا، میں بطور وزیر اعظم عدلیہ سے اختلاف نہیں چاہتا تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان میں ایک طبقہ چوری کرتا ہے این آر او لیتا ہے، ایک طبقہ وہ ہے کہ کالی ویگو آتی ہے بندہ اٹھا کر لے جاتی ہے انکو کوئی نہیں پوچھ سکتا، نواز شریف باجوہ کو غلط وجہ سے اٹیک کررہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کہہ رہا تھا تمہاری جرات کیسے ہوئی میرے خلاف تحقیقات کی، مراد سعید کو براہ راست ڈرٹی ہیری سے خطرہ ہے۔