پھر سیلاب کا خطرہ،سندھ نے وفاق سے 300 ارب مانگ لئے

کراچی: سندھ میں پھر سیلاب کے خطرات منڈلانے لگے ہیں،جس پر محکمہ آبپاشی نے حفاظتی اقدامات کیلئے وفاقی حکومت سے 300 ارب مانگ لئے ہیں۔

محکمہ آبپاشی سندھ نے سیلاب سے بچاؤ کیلئے 61 منصوبے تیار کئے ہیں جو حتمی منظوری کیلئے PSDP کو ارسال کردیئے گئے ہیں۔ محکمہ آبپاشی کا کہنا ہےکہ ندی نالوں، جھیلوں اور چھوٹے ڈیمز کی مرمت ناگزیر ہے۔

فوری مرمت اور بحالی نہ کی گئی تو بڑا سانحہ رونما ہوسکتاہے۔ محکمہ آبپاشی کے منصوبوں میں LBOD کی بحالی، ٹھٹھہ کی ساحلی پٹی پر سمندر کو روکنے کا منصوبہ، کلری جھیل کی توسیع اور کلری بگھاڑ فیڈر کی مرمت و بحالی،ضلع خیرپور، مٹیاری، نوشہرو فیروز، تھرپارکر میں پانی کی قدرتی گزرگاہوں کی بحالی ،پہاڑوں اور آبشاروں کے پانی کو جمع کرنے کیلئے ٹھٹھہ، ملیر اور جامشورو میں چھوٹے ڈیموں کی تعمیر شامل ہیں۔

محکمہ آبپاشی نے منصوبے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے ذریعے وفاق کو ارسال کئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں: