لاہور: سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے باعث پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ریلوے کے بعض مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے جس سے بعض ٹرینوں کو مختلف مقامات پر روک لیا گیا جس سے ٹرینیں گھنٹوں تاخیر کا شکار ہوئیں۔
ذرائع کے مطابق شاہدرہ کے مقام پر کارکنوں کے احتجاج کے باعث قراقرم ایکسپریس کو حفاظتی اقدامات کے تحت شاہدرہ کے قریب روک دیا گیا اور بعد ازاں ٹرین کو 2گھنٹے 25 منٹ کی تاخیر سے روانہ کر دیا گیا، اسی طرح پی ٹی آئی کے کارکنوں نے کینال بنک کے مقام پر ریلوے پھاٹک کو بند کر دیا جس کی وجہ سے تیز گام ٹرین کو کوٹ لکھپت ریلوے اسٹیشن روک دیا اور ٹرین کے روانہ ہوتے ہی دوبارہ کینٹ ریلوے اسٹیشن روک لیا جس کے بعد مغل پورہ کے راستے ٹرین کو لاہور ریلوے اسٹیشن لایا گیا۔
پھاٹک کی بندش کی وجہ سے لاہور سے کراچی روانہ ہونے والی ٹرین گرین لائن کو 2 گھنٹے 40 منٹ لاہور ریلوے اسٹیشن روکے رکھا، حالات بہتر ہونے پر ٹرین کو کراچی کے لئے روانہ کیا گیا ۔
ذرائع کے مطابق فیصل آباد سے لاہور آنے والی ٹرین غوری ایکسپریس کو مظاہرین نے مصل ریلوے اسٹیشن کے قریب روک لیا جس کے بعد ٹرین کو لاہور لانے کی بجائے واپس فیصل آباد روانہ کر دیا ۔
جعفر ایکسپریس اور علامہ اقبال ایکسپریس کو بھی بعض مقامات پر روک دیا گیا اور حالات بہتر ہوتے ہی ٹرینوں کو ان کی منزل مقصود کی جانب روانہ کر دیا گیا۔ذرائع کے مطابق ملکی صورتحال کے پیش نظر ریلوے پولیس نے سیکورٹی کے انتظامات مذید سخت کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں اور ٹرینوں کو با حفاظت منزل مقصود پر پہنچانے کے لئے ہدایات جاری کر دی ہیں۔