لائیو: روس میں پیوٹن کیخلاف فوجی بغاوت، باغی گروہ کی پیش قدمی

روسی صدر کیخلاف باغی گروہ کھڑا ہوگیا، ماسکو سمیت کئی علاقوں میں حالات کشیدہ ہیں جبکہ ونگر کے اہلکاروں نے روسٹرو شہر اور نیشنل آرمی ہیڈ کوارٹر بھی قبضہ کرلیا ہے۔

روسی صدر پیوٹن کے خلاف فوج کے ایک طبقے نے بغاوت کردی۔

ونگر گروپ کے سربراہ نے اپنے پیغام میں پیوٹن کو برائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس برائی کے خلاف کھڑے ہونا ہوگا، عوام ہمارے ساتھ شامل ہوں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یوکرین تنازع پیوٹن کا ذاتی مسئلہ ہے، جس کی بھینٹ کئی نوجوان چڑھائی جاچکے ہیں۔

ونگر گروپ کی پیش قدمی جاری ہے، گروپ کے سربراہ نے بتایا کہ ہم نے تمام سرحدیں عبور کرلی ہیں، جو بھی راستے میں آیا یا مزاحمت کی تو مکمل تباہ کردیں گے۔

یوگینی پریگوزن کے بیان کے بعد ماسکو سمیت دیگر علاقوں میں عوام سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

جدید اسلحے سے لیس باغی گروہ روسٹرو تک آگیا کے، جبکہ پیش قدمی کو دیکھتے ہوئے روس کی نیشنل ملٹری نے ماسکو میں پوزیشنز سنبھال لی ہیں۔

علاؤہ ازیں سرکاری ٹی وی نے بھی بغاوت کی تصدیق کردی ہے جبکہ روسی ملٹری کے کمانڈر نے باغی گروہ کے سربراہ کے نام جاری پیغام میں کہا کہ یہ حرکت ملک اور صدر کے پیٹ میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے، تھوڑا عقل سے کام لیں اور بیرونی طاقتوں کا آلہ کار بننے سے گریز کریں۔

روس کے صدر پیوٹن نے اٹارنی جنرل کو ہدایت کی ہے کہ ونگر گروپ کے سربراہ کیخلاف سنگین  غداری کے مقدمے کی کارروائی شرؤع جائے۔

دعوی کیا جارہا ہے کہ ونگرز باغیوں نے ہیلی کاپٹر بھی مار گرائے ۃیں۔