روسی صدر کیخلاف باغی گروہ کھڑا ہوگیا، ماسکو سمیت کئی علاقوں میں حالات کشیدہ ہیں جبکہ ونگر کے اہلکاروں نے روسٹرو شہر اور نیشنل آرمی ہیڈ کوارٹر بھی قبضہ کرلیا ہے۔
روسی صدر پیوٹن کے خلاف فوج کے ایک طبقے نے بغاوت کردی۔
ونگر گروپ کے سربراہ نے اپنے پیغام میں پیوٹن کو برائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس برائی کے خلاف کھڑے ہونا ہوگا، عوام ہمارے ساتھ شامل ہوں۔
🔴 Rusya'nın başkenti Moskova'da yoğun askeri hareketlilik yaşanıyor. pic.twitter.com/vQoS2qXne6
— Conflict (@ConflictTR) June 23, 2023
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یوکرین تنازع پیوٹن کا ذاتی مسئلہ ہے، جس کی بھینٹ کئی نوجوان چڑھائی جاچکے ہیں۔
ونگر گروپ کی پیش قدمی جاری ہے، گروپ کے سربراہ نے بتایا کہ ہم نے تمام سرحدیں عبور کرلی ہیں، جو بھی راستے میں آیا یا مزاحمت کی تو مکمل تباہ کردیں گے۔
یوگینی پریگوزن کے بیان کے بعد ماسکو سمیت دیگر علاقوں میں عوام سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔
جدید اسلحے سے لیس باغی گروہ روسٹرو تک آگیا کے، جبکہ پیش قدمی کو دیکھتے ہوئے روس کی نیشنل ملٹری نے ماسکو میں پوزیشنز سنبھال لی ہیں۔
Rostov. pic.twitter.com/sKeH1qLcVE
— Clash Report (@clashreport) June 23, 2023
علاؤہ ازیں سرکاری ٹی وی نے بھی بغاوت کی تصدیق کردی ہے جبکہ روسی ملٹری کے کمانڈر نے باغی گروہ کے سربراہ کے نام جاری پیغام میں کہا کہ یہ حرکت ملک اور صدر کے پیٹ میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے، تھوڑا عقل سے کام لیں اور بیرونی طاقتوں کا آلہ کار بننے سے گریز کریں۔
روس کے صدر پیوٹن نے اٹارنی جنرل کو ہدایت کی ہے کہ ونگر گروپ کے سربراہ کیخلاف سنگین غداری کے مقدمے کی کارروائی شرؤع جائے۔
دعوی کیا جارہا ہے کہ ونگرز باغیوں نے ہیلی کاپٹر بھی مار گرائے ۃیں۔