کراچی : شہر قائد میں بھتہ خوری پھر شروع ہوگئی، رواں سال کے 9 ماہ کے دوران 91 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
بھتہ خوری کا نیٹ ورک ایران،دبئی اور افغانستان سے آپریٹ ہونے کا انکشاف ہوا ہے ، اسپیشلائزڈانویسٹی گیشن یونٹ کے ایس ایس پی جنید شیخ کا کہنا ہے کہ بھتہ خوروں نے واردات کا طریقہ کار تبدیل کرلیا ہے ، بھتہ خوری میں ملوث مضبوط اور منظم گینگ بیرون ملک موجود ہیں جنہوں نے مقامی لڑکوں کی مدد سے 5 سے 7 گروپس تشکیل دیئے ہیں ۔
ان کا کہناہے کہ بھتہ خوری نیٹ ورک میں موجود لڑکے پہلے بزنس مین ، چھوٹے ،بڑے تاجر ،دکاندار ،بلڈر سمیت دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی مکمل ریکی کرتے ہیں اور پھر گولی کے ساتھ بھتے کی پرچی بھیجتے ہیں ، بڑے چھوٹے صنعت کاروں کو بیرون ملک جسے ہم پڑوسی ممالک بھی کہتے ہیں وہاں سے فون کرکے دھمکیاں دیتے ہیں ۔اسپیشلائزڈ انویسٹی گیشن یونٹ کے ریکارڈ کے مطابق ایس آئی یو کورواں سال 91 مقدمات کی تفتیش سے گزرنا پڑا جس میں 44 مقدمات کا عدالتوں میں چالان جمع کرایا گیا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ بھتہ خوری کے 91 مقدمات میں 11 مقدمات کو ’’اے کلاس‘‘ کیا گیا ہے جس کے مطابق ان مقدمات میں شواہد ناکافی ہیں ،ملزمان کے حوالے سے کوئی پیش رفت یا نشاندہی نہیں ہوسکی ہے ، 2 مقدمات کو ’’بی کلاس‘‘ کیا گیا ہے مطلب 2 مقدمات چھوٹے ثابت ہوچکے ہیں ۔ اسی طرح اسپیشلائزڈانویسٹی گیشن یونٹ نے 10 مقدمات کو ’’سی کلاس‘‘ کیا ہے جس کے تحت یہ مقدمات کینسل کلاس ہیں مطلب یہ مقدمات غلط فہمی پر درج کیے گئے ہیں ۔8
انہوں نے بتایا کہ بھتہ خوری کے مقدمات کی ایس آئی یو نے تفتیش مکمل کرکے کیس فائل واپس بھیجی ہے جس میں شواہد نہیں ملے ہیں جبکہ 16 مقدمات میں پولیس کی تفتیش جاری ہے اور 45 مقدمات میں پولیس ٹرائل کیا جارہا ہے ۔ ایس ایس پی ایس آئی یو جنید شیخ کا کہنا ہے کہ ان کے یونٹ نے رواں سال کے 9 ماہ میں 92 ملزمان کو گرفتار کیا ہے جن سے تفتیش میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں ، لوکل نیٹ ورک اتنا مضبوط اور منظم نہیں ہے لیکن رواں سال پچھلے سالوں کے مقابلے میں انتہائی پریشان کن تھا کیوں کہ کچھ مقدمات اور ملزمان کی گرفتاری میں بیرون ملک سے نیٹ ورک آپریٹ ہونے کا انکشاف ہوا ہے ، یہ گروپ دبئی ، ایران اور افغانستان سے آپریٹ کیے جارہے ہیں جنہیں جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے پکڑا بھی گیا ہے جبکہ گروپ کے ماسٹر مائنڈ کے حوالے سے متعلقہ اداروں کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے ، پچھلے دنوں کراچی پولیس کو شہر قائد کی چھوٹی بڑی مارکیٹوں سے بھی شکایات موصول ہوئی ہیں جنہیں بھتے کی ایک پرچی اور اس کے ساتھ ایک گولی بھی بھیجی گئی تھی اس حوالے سے بھی پولیس ملزمان کی نشاندہی کرچکی ہے ۔