کراچی سے افغانیوں کا انخلا شروع

کراچی : حکومت پاکستان کی جانب سے 31 اکتوبر تک تمام غیر قانونی تارکین وطن کو ملک چھوڑنے کا حکم جاری کرنے اور شہر میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے بعد بڑی تعداد میں افغان مہاجرین نے اپنے ملک واپس جانے کی تیاریاں شروع کر دیں جس کے بعد سہراب گوٹھ ، سپر ہائی وے افغان بستی ، کوچی کیمپ اور اتحاد ٹاؤن سمیت شہر میں موجود دیگر افغان علاقوں سے لوگوں کا انخلا شروع ہوگیا ۔

افغان مہاجرین کے مطابق وہ اپنے اہلخانہ سمیت بسوں کے ذریعے چمن کے راستے افغانستان روانہ ہو رہے ہیں اور اس حوالے سے سہراب گوٹھ بس اڈے پر افغان باشندوں کی بڑی تعداد اپنے ساز و سامان کے ساتھ بسوں میں افغانستان واپس جانے کے لیے روانہ ہوئی جبکہ بسوں کے ذریعے کراچی سے چمن باڈرتک کا کرایہ 7 ہزار روپے وصول کیا جا رہا ہے ۔

واضح رہے کہ رواں ماہ 3 اکتوبر کو نگراں وزیر اعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس کے بعد غیر قانونی تارکین وطن کو 31 اکتوبر تک پاکستان چھوڑنے کا حکم دیا گیا جس کے بعد یکم نومبر سے وفاقی اور صوبائی قانون نافذ کرنے والے ادارے تمام غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی شہریوں کی گرفتاری اور جبری ملک بدری یقینی بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کرینگے ، یکم نومبر سے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے کاروبار اور جائیدادیں ضبط بھی کرلی جائینگی اور اس غیر قانونی کاروبار کرنے والوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائیگی۔

اس موقع پر نگراں وفاقی وزیر کی جانب سے بھی بتایا گیا تھا کہ یکم نومبر کے بعد کوئی بھی شخص کسی بھی ملک کر رہنے والا پاسپورٹ اور ویزا کے بغیر ہمارے ملک میں داخل نہیں ہوگا جبکہ یکم نومبر کے بعد ایک آپریشن شروع ہوگا جس کے لیے وزارت داخلہ میں ایک ٹاسک فورس بھی بنائی گئی ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں: