کراچی: میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ موجودہ دور میں غذائی تحفظ کسی بھی ملک کا سب سے بڑامسئلہ ہے۔پاکستان ایک زرعی ملک ہے جس کی معیشت کا تقریباً65 فیصددارومدارزراعت پر ہے۔ہمیں اچھے ومعیاری بیج اور ایسی ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے جس کے ذریعے پانی کو محفوظ اور ضائع ہونے سے بچایاجاسکے۔
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم ایک زرعی ملک ہونے کے باوجود بھی گندم اور دالیں درآمد کرتے ہیں،ہمیں اس صورتحال حال سے نکلنے کی ضرورت ہے،ہمارے پاس زرعی زمین اور افراد قوت موجود ہے،ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم ان کا استعمال کریں۔
ان خیالات کا اظہار میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے شعبہ فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی جامعہ کراچی کے زیر اہتمام عالمی یوم خوراک کے موقع پر شعبہ فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی جامعہ کراچی میں منعقدہ سیمیناربعنوان: ”پانی زندگی ہے، پانی کا مطلب خوراک ہے۔ کسی کو پیچھے نہ چھوڑیں“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر امیئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے ڈویژنل فوڈ ٹیسٹنگ لیب اورکانفرنس ہال کا افتتاح بھی کیا۔اس موقع پر فوڈ ایکسپو کا بھی انعقاد کیاگیاتھاجس میں مختلف کمپنیوں کی جانب سے اسٹالز بھی لگائے گئے تھے اور طلبہ کے مابین پوسٹرکمپٹیشن اورجامعہ کراچی سمیت سندھ کی مختلف جامعات کے طلباوطالبات کی جانب سے عضرحاضر کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ان کی تیارکردہ مصنوعات بھی نمائش کے لئے پیش کئی گئیں جس کو حاضرین نے بیحدسراہا۔
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ میں جامعہ کراچی کے ساتھ متبادل توانائی کے حصول اور سندھ فوڈ اتھارٹی کے ساتھ لیبارٹریز کے قیام کے حوالے سے کام کرناچاہتاہوں۔جامعہ کراچی میں ٹیکنالوجی پارک کے قیام کے لئے پاکستانی اور بیرون ممالک کے ماہرین کے تجربات سے ایک ایسافوڈ ٹیکنالوجی پارک قائم کرنے کی ضرورت ہے جو عصر حاضر کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہو۔بحیثیت شہری اور المنائی جامعہ کراچی اس بات کی یقین دہانی کراناچاہتاہوں کہ میں ہمہ وقت کراچی کے مسائل حل کرنے کے لئے حاضرہوں۔اکیڈیمیاء اور انڈسٹریز کو چاہیئے کو مل کر کام کریں اور جہاں پر حکومت کی مدددرکار ہوگی ان کی بھر مدد کی جائے گی۔شہر کراچی ہم سب کا اور اس کی ترقی کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔