کراچی: پاک سرزمین پارٹی ٹوٹ پھوٹ کی جانب تیزی سے بڑھ رہی ہے، آئندہ انتخابات میں ٹکٹ نہ ملنے پر کئی رہنماؤں نے بیرونِ ملک واپسی کے ٹکٹ کٹوا لیے جبکہ متعدد اراکین اسمبلی اور رہنما دوسری جماعتوں میں شمولیت کے لیے پر تولنے لگے۔
ہفتہ وار اخبار وضاحت نیوز مطابق پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہونے والے ایم کیو ایم کے متعدد اراکین اسمبلی کی شمولیت اور اُن کو پارٹی میں اہم عہدے دینے کے بعد پرانے رہنما اور اراکین قیادت سے شدید نالاں ہیں۔
پی ایس پی قیادت ناراض رہنماؤں اور اراکین اسمبلی کو منانے کے لیے سر توڑ کوشش جاری رکھے ہوئے ہے تاہم کو ئی بڑی پیش رفت سامنے نہیں آسکی۔
ذرائع کے مطابق پی ایس پی کے ابتدائی دنوں میں ساتھ دینے والے متعدد اہم رہنماؤں اور اراکین سندھ اسمبلی نے آئندہ عام انتخابات میں ٹکٹ نہ ملنے کے خوف سے پیپلزپارٹی سے رابطے شروع کردیے اور وہ آئندہ چند دنوں میں شمولیتوں کا اعلان کریں گے کیونکہ پی پی کو کراچی سے منتخب کرنے کےلیے نمائندوں کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب سب سے اہم امر ذرائع نے بتایا کہ لینڈ مافیا یا غیر قانونی کاموں میں ملوث افراد پی ایس پی میں بچت کے لیے شمولیتیں اختیار کررہے ہیں جو پرانے کارکنان اور رہنماؤں کی ناراضی کا باعث ہیں۔
ایم کیو ایم سے پی ایس پی جانے والے اہم رہنماؤں نے اندرونِ خانہ مضبوط دھڑے بنا لیے جس کے بعد پرانے اراکین کو قیادت کی جانب سے سائڈ لائن کردیا گیا۔
خبر کو عام عوام تک پہنچانے میں ہمارا ساتھ دیں، صارفین کے کمنٹس سے ادارے کا کوئی تعلق نہیں ہے۔