Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the wordpress-seo domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/zarayeco/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114
دو پاکستانی ڈرامے سعودی عرب میں‌ نشر کیے جائیں‌گے، یہ کون سے ہیں؟ |

دو پاکستانی ڈرامے سعودی عرب میں‌ نشر کیے جائیں‌گے، یہ کون سے ہیں؟

اسلام آباد: پاکستان کے 80 کی دہائی میں مقبول ہونے والے ڈرامے رواں برس جون سے سعودی عرب میں عربی زبان میں نشر کیے جائیں گے، یاد رہے کہ جب یہ دونوں ڈرامے پی ٹی وی پر نشر ہوتے تھے تو سڑکوں پر سناٹا چھا جاتا تھا۔

عرب نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کے عالمی تعلقات کی ڈائریکٹر شازیہ سکندر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دو مقبول ڈرامہ سیریلز’ دھوپ کنارے‘ اور ’تنہائیاں‘ کا انتخاب کیا گیا ہے، جو رواں برس جون سے سعودی عرب میں نشر کیے جائیں گے۔

ڈرامہ سیریل ’تنہائیاں‘ 1985 اور ’دھوپ کنارے‘ 1987 کے وہ مقبول ڈرامے ہیں جس کے مداح آج بھی دیوانے ہیں اور دونوں ہی حسینہ معین کے تحریر کردہ ہیں۔ ’دھوپ کنارے‘ میں ساحرہ کاظمی نے خوبصورت انداز میں ہدایت کاری کے فرائض انجام دیے جب کہ ‘تنہائیاں‘ کی ہدایت کاری شہزاد خلیل نے انجام دی تھی۔

ڈرامہ سیریل’دھوپ کنارے‘ میں مرکزی کردار اداکارہ مرینا خان اور اداکار راحت کاظمی نے ادا کیا تھا، اس جوڑی کو ناظرین نے خوب پسند کیا تھا اسی طرح ’تنہائیاں‘ میں مرینا خان اور آصف رضا میر نے مرکزی کردار نبھایا تھا۔

PTV drama

پی ٹی وی کی ڈائریکٹر شازیہ سکندر کا سعودی عرب میں ان ڈراموں کے نشر کرنے سے متعلق کہنا تھا کہ یہ قدم صرف معیشت کے لیے نہیں بلکہ اس سے سعودی عرب کے لوگ ہمارے مقامی ٹی وی سیریلز اور ثقافت کو پہچان سکیں گے، اسی کے ذریعے فنکاروں پاکستان کی ثقافت سمجھنے میں مدد مل سکے گی۔

یاد رہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے متحدہ عرب امارات کے دورے کے موقع پر اعلان کیا تھا کہ جلد ہی پاکستانی ڈرامے اور فلمیں سعودی عرب میں نشر کیے جائیں گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں سعودی وزیر اطلاعات ڈاکٹر عواد بن صالح نے پاکستان کا دورہ کیا تھا جس میں ثقافت اور میڈیا کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مضبوط کرنے پر گفتگو کی گئی تھی۔