اسلام آباد: حکومتِ پاکستان کے حکام نے سوشل میڈیا کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک انتظامیہ سے اہم مطالبہ کرتے ہوئے تمام اکاؤنٹس اور مواد شیئر کردیے۔
تفصیلات کے مطابق فیس بک پر جاری پولیو ویکسین کے خلاف پروپگینڈا مہم کو ختم کرنے کے لیے پاکستان نے مارک زکربرگ انتظامیہ کو خط لکھا اور مطالبہ کیا کہ پولیو کے خلاف تمام مواد کو ہٹایا جائے کیونکہ اس کی وجہ سے رضا کاروں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں اور والدین بھی بچوں کو قطرے نہیں پلوا رہے۔
سوشل میڈیا پر پولیو ویکسین کے حوالے سے پرویگنڈا کرتے ہوئے شرپسند عناصر نے ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس کو ہزاروں صارفین نے دیکھا اور پھر آگے شیئر کیا، اس ایک ویڈیو اور چند پوسٹوں کی وجہ سے ہزاروں بچے انسداد پولیو مہم کے دوران قطرے پینے سے رہ گئے کیونکہ اُن کے والدین نے ہر قسم کی سختی کے باوجود صاف انکار کیا اور ٹیموں سے پروپیگنڈے کے حوالے سے سوالات بھی کیے۔
وزیر اعظم کے ترجمان برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا کا کہنا ہے ’والدین کا فیس بک پروپیگنڈا کی وجہ سے پولیو ویکسین سے انکار ملک سے پولیو کے خاتمے میں بڑی رکاوٹ بن رہا ہے۔ انہوں نے فیس بک انتظامیہ سے درخواست کی کہ ’اس طرح کے پروپیگنڈا کو اپنے پلیٹ فارم سے ہٹائے تاکہ ہم پولیو کے خاتمے کی مہم کو کامیابی سے ہم کنار کریں‘۔
خیال رہے گزشتہ ماہ پولیو کے خلاف شروع ہونے والی پروپیگنڈہ مہم کے بعد ملک میں خاتون رضاکار سمیت تین افراد کو شرپسندوں نے فائرنگ کر کے فائرنگ کر کے جاں بحق کردیا تھا۔
ان افواہوں میں مزید ہیجان اُس وقت پیدا کیا کہ جب مساجد سے باقاعدہ قطرے نہ پلوانے کے لیے اعلانات کیے گئے۔ جس میں اپنے بچوں کو پولیو ویکسین نہ پلانے کی تاکید کی گئی تھی، اس اضطراب میں سوشل میڈیا پر ویکسینیشن کیخلاف وائرل ہونے والی ویڈیو سے مزید پیچیدگی پھیل گئیں۔