علی رضا عابدی کی والدہ کا دبنگ بیان
کراچی: ایم کیو ایم کے سابق رکن اسمبلی شہید علی رضا عابدی کی والدہ نے ایک بار پھر بڑا اعلان کرتے ہوئے اپنا عزم ظاہر کردیا تاکہ انہیں کوئی کمزور نہ سمجھ بیٹھے۔
مقتول رہنما کی والدہ صبیحہ اخلاق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر گزشتہ روز ایک ٹویٹ میں اپنا عزم ظاہر کرتے ہوئے لکھا کہ ’خدا را آپ یہ نہ سوچیں کہ آپ نے علی رضا کو آگے بڑھنے سے روک دیا، یہ بھی نہ سوچیں کہ اُس کی والدہ کی لعنتوں کا سلسلہ بند ہوگیا‘۔
انہوں نے قاتلوں کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’میں اپنی لعنتوں کا سلسلہ اُس وقت تک جاری رکھوں گی جب تک تم دنیا سے جہنم میں نہیں چلے جاؤ گے، میں یہیں ہوں اور خون کے آخرے قطرے پر اپنے بیٹے کے قاتلوں کے خلاف آواز بلند کرتی رہوں گی اور اُس ظالموں کو تلاش کروں گی جنہوں نے میرے معصوم بیٹے کو قتل کیا‘۔ صبیحہ اخلاق نے اس ٹویٹ کے ساتھ ہیش ٹیگ علی رضا عابدی کے کیس میں ایک سال گزر جانے کے بعد کوئی انصاف نہیں ہوا۔
https://twitter.com/akhlaq_sabiha/status/1278426954002247681?s=20
یاد رہے کہ ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی علی رضا عابدی کو دو برس قبل 25 دسمبر کو اُن کی رہائش گاہ کے باہر نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کیا تھا، اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے تفتیش کو پیچیدہ بنایا اس لیے اب تک قاتل کٹھیرے میں نہیں آسکے۔
مقتول رہنما کے والد اخلاق احمد عابدی یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ اگر قاتل کو اُن کے سامنے لایا جائے تو وہ شناخت کرلیں گے۔ علی رضا عابدی کے اہل خانہ اور دوست مقتدر حلقوں سے بارہا اپیل کرچکے ہیں کہ باصلاحیت، سلجھے نوجوان کے قتل میں ملوث افراد کو کٹھرے میں لاکر سزا دی جائے۔
علی رضا عابدی کے لندن میں رابطے تھے، سیکیورٹی حکام، قتل کیس کی فائل بند کرنے کی کوشش
اخلاق احمد عابدی پولیس کے اس دعوے کو بھی مسترد کرچکے ہیں کہ اُن کے بیٹے کو لیاری گینگ وار نے قتل کیا، انہوں نے بتایا تھا کہ قتل کرنے والے بلدیہ ٹاؤن کے پٹنی محلے سے تعلق رکھتے تھے۔
’’علی رضا عابدی آپ جیت گئے، مارنے والا سمجھ رہا تھا کہ نام مٹ جائے گا‘‘
’بیٹے کا معاملہ بھی اٹھایا یا پیسوں پر نظر رکھی؟ ‘علی رضا عابدی کے والد کا ایم کیو ایم قیادت سے سوال