ایم کیو ایم کے گرفتار کارکنان 29 سال بعد بے گناہ قرار، رہائی کا حکم

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سندھ سیکرٹریٹ پر راکٹ حملے کے مقدمے میں گرفتار ایم کیو ایم کے 3 کارکنان کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے بری کردیا۔

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے 1995ء  میں سندھ سیکرٹریٹ پر راکٹ لانچر سے حملے کے مقدمے کا 29 سال بعد فیصلہ سناتے ہوئے ایم کیو ایم کے کارکن سعید بھرم، فہیم مرچی اور ناصر کھجی کو بری کیا۔

 

قتل کیس، ایم کیو ایم رہنما عامر خان 17 سال بعد بے گناہ قرار

کیس کی سماعت کراچی سینٹرل جیل میں قائم انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں ہوئی۔ ٹرائل کے دوران استغاثہ کی جانب سے ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد اور ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔

جرم ثابت نہ ہونے پر عدالت نے سعید بھرم، فہیم اور ناصر کو باعزت بری کردیا۔

عدالت نے حکم دیا کہ ملزمان کسی اور مقدمے میں نامزد نہیں تو انہیں رہا کیا جائے۔ پراسیکیوشن کے مطابق ملزمان نے 1995 میں سندھ سیکرٹریٹ پر راکٹ لانچر سےحملہ کیا تھا۔

قتل، اغوا، بھتہ خوری کا الزام، ایم کیو ایم لندن کے 9 کارکنان بے گناہ قرار، بری کرنے کا حکم

 حملے میں اس وقت کے وزرا نثار کھوڑو سمیت دیگر کے دفاتر تباہ ہوگئے تھے، بعد ازاں  قانون نافذ کرنے والے ادارے نے 2016 میں ایم کیو ایم کے فہیم عرف مرچی اور ناصر عرف کھجی کو گرفتار کیا تھا۔

الزام جھوٹا ثابت، رحمان بھولا بے گناہ قرار

استغاثہ نے دعویٰ کیا تھا کہ گرفتار ملزمان نے بیان دیا تھا کہ وارداتوں کے لیے اسلحہ سعید بھرم فراہم کرتا تھا۔

قتل کا الزام، ایم کیو ایم کارکنان 13 سال بعد بے گناہ قرار

google.co.id
royal188
royal 188
slot online
rtp slot
https://royal188-akun.shop
royal188
royal 188
slot online
slot online
situs slot
situs slot online
link slot gacor
slot gacor hari ini
situs slot gacor
slot online gacor
slot gacor